کچھ دن سے میں ایک ضروری خریداری کرنا چاہتا تھا اپنے تئیں بہت بڑی مگر حالات کچھ مناسب نہیں تھے ،، دو دن پہلے اپنی ساری جمع پونجی اکٹھی کی ،،،اپنے سر پر ہاتھ رکھتے ہوئے جھوٹی قسم اٹھا کر بروقت ادائیگی کا وعدہ کر کے کہ ،،😹مر گیا تو جان چھوٹے گی ،،بچ گیا تو کونسا قرضہ واپس دینے کے حالات ہوں گے ،،
سب رو پیٹ کر چپ ہو جائیں گے دیوالیہ قرار دے کر ،،😅😇
کچھ بیگم کا زیور پڑا ہوا تھا بھلے وقتوں میں بنایا ہوا ،،
اس بھلے مانس نے بھی بھی حالات کی باریکی کو بھانپ کر انکار نہیں کیا اٹھا دیا چپکے سے ،،
(ورنہ بیغم صاحبہ زیور تو کیا بخار تک نا دیں )😏
اب اگلا مرحلہ تھا اس ڈیل کو با حفاظت کرنا ،،کیونکہ سارا لیں دین نقد اور آمنے سامنے تھا،،
سامان اٹھانا بھی فوری تھا ،،ورنہ ڈکیتی کا اندیشہ تھا ۔۔اور اتنے پیسے کو نقد منتقل کرنا بھی الگ رسکی کام تھا ،،
اگلی پارٹی نے بینک کے زریعے لین دین سے ،،چٹا انکار کر دیا تھا 😕
خیر ایک سکیورٹی کمپنی سے بات چیت ہوئی ،،انہوں نے مناسب قیمت سے دگنا قیمت پر ذمہ داری اٹھا لی،،
ایک بلٹ پروف گاڑی کا الگ سے کرایہ لیا ،،
خیر اللہ اللہ کر کے
سیکیورٹی والوں کی زیر حفاظت ،،(کیونکہ حکومت تو اپنی حفاظت بھی نہیں کرسکتی ،فوج کی حفاظت میں ہے )
منڈی پہنچ گیا ،،
میرے آگے پیچھے دائیں بائیں سیکورٹی والے تھے ،،
میں ڈرا سہما ان کے ساتھ مطلوبہ پارٹی کی دکان میں پہنچا ،،
ان کو مطلوبہ رقم دی جو انہوں نے بے پروائی سے گن کر ایک دراز نما گلے میں پھینک دی ،،
دوکان دار نے ایک پندرہ سولہ سالے لڑکے کو ۔ ہانک لگائی
چھوٹے ایک کلو کرانچی والا گھی دے دو بھائی جی کو ،،
اشتیاق ، اور جوش سے میرا دل دھک دھک کر رہا تھا کہ میں اب کامیاب خریداری ئ کے قریب ہوں ،،
خیر ایک شاپر میں لا پرواہی سے ایک کلو گھی مجھے پکڑا دیا چھوٹے نے ،،جیسے اس کی نظر میں یہ کوئی چیز نہیں تھا،،
اسے کیا پتا کہ اس ایک کلو گھی کے لئے مجھے کتنے پاپڑ بیلنے پڑے ،،لوگوں کی منتیں کرنا پڑیں ،،
بیگم کا زیور بیچنا پڑا ،،،😕
خیر میں سیکیورٹی والوں کی حفاظت میں شاپر ڈبل کروا کے اندر ردی لگوا کر گھی کے پیکٹ کو با حفاظت گھر لے آیا ،،
اور دادا کے زمانے کی تجوری میں ۔رکھ دیا ہے ۔۔
چابی میرے پاس ہے صبح اٹھ کر بیوی کو دو چمچ گھی دیتا ہوں سارے دن کے حساب سے ۔۔۔
اور شام کو اس کے ایک ایک قطرے کا حساب لیتا ہوں ۔۔
جی تو چاہتا ہے کہ اس کلو گھی میں سے کچھ ہمسائیوں کو بیچ دوں کہ کچھ سرمایہ واپس آ جائے گا لوگوں کا قرضہ بھی تو دینا ہے ،،جو لیا ہے اس گھی کی خریداری پر ۔۔۔
مگر کسی ہمسائے میں دور دور تک اتنی ہمت ہی نہیں دکھتی کے وہ پاؤ آدھا پاؤ گھی پرچون خرید لے مجھ سے ،، چھٹانگ تک بھی اوکھا امکان ہے ،،تولہ دو تولہ کے گاہک ہیں البتہ ۔۔مگر ان کو تول کر دیتے وقت خسارے کا امکان ہے تبھی ڈر سے نہیں دیتا ،،
آپ کی نظر میں کوئی ایک ایسا صاحب حیثیت گاہک ہو جو ایک پاؤ تک گھی خرید سکتا ہو تو مجھے ضرور مطلع کیجئے گا ۔۔کیونکہ ایک کلو گھی کا سٹاک رکھنا میرے لئے بھی بہت مشکل کام ہے ،،
اوپر سے یہ خطرہ بھی موجود ہے کہ کسی نے مخبری کر دی تو حکومت نے میرا یہ ایک کلو گھی کا سٹاک اٹھا کر ضبط کر لینا ہے ۔۔😕
نوٹ یہ میرے فیس بک پیج پر ایک پرانی تحریر تھی جب گھی بہت مہنگا ہوا تھا ،مگر آج یعنی فروری دو ہزار تئیس میں گھی کا نرخ پہلے سے بھی بڑھ گیا ہے ،اس وجہ سے اس تحریر کو بلاگ پر لگا دیا ہے 🙏
فقط ،فیاض بخآری