نیوٹن کی دنیا کے خاتمے کی پیشگوئی: 2060ء آخری سال؟
سر آئزک نیوٹن (1643-1727)، جو تاریخ کے عظیم ترین سائنسدانوں میں شمار ہوتے ہیں، نے نہ صرف سائنسی دنیا میں انقلاب برپا کیا بلکہ مذہبی اور تاریخی پیشگوئیوں میں بھی اپنا لوہا منوایا۔ ان کے کشش ثقل کے قانون اور حرکت کے تین قوانین نے سائنس کی بنیاد رکھی، لیکن ان کی زندگی کا ایک بڑا حصہ بائبل کے مطالعے اور اس کی تشریح میں گزرا۔ نیوٹن نے اپنی تحریروں میں دنیا کے خاتمے کے حوالے سے ایک مخصوص سال کا ذکر کیا، جو ان کے سائنسی ذہن اور مذہبی عقائد کے امتزاج کی ایک انوکھی مثال ہے۔ اس آرٹیکل میں ہم نیوٹن کی اس پیشگوئی کے پس منظر، ان کے حسابات، اس کی تاریخی اہمیت اور ماہرین کے ردعمل کا جائزہ لیں گے، ہر اہم نکتے کے ساتھ مستند حوالہ جات بھی شامل ہیں مستند ترین آپ چاہیں تو ہر لنک پر کلک کے حوالہ دیکھ سکتے ہیں
نیوٹن کی پیشگوئی کا تاریخی اور مذہبی پس منظر
نیوٹن کا ماننا تھا کہ بائبل کوئی عام کتاب نہیں بلکہ اس میں مستقبل کے راز چھپے ہیں۔ انہوں نے "کتاب دانیال" اور "مکاشفہ یوحنا" جیسے بائبلی متن کو اپنی تحقیق کا مرکز بنایا۔ ان کا خیال تھا کہ ان متون میں دیے گئے اشاروں کو تاریخی واقعات کے ساتھ ملا کر دنیا کے خاتمے کا وقت معلوم کیا جا سکتا ہے۔ نیوٹن نے اسے ایک ریاضیاتی پہیلی کی طرح دیکھا، جسے حل کرنے کے لیے انہوں نے اپنے سائنسی اور تجزیاتی ذہن کا استعمال کیا۔ ان کے نزدیک یہ مطالعہ ان کے سائنسی کام سے الگ نہیں بلکہ اس کا ایک لازمی حصہ تھا۔
- حوالہ: "The Newton Project"
- تعارف: یہ ایک بین الاقوامی ادارہ ہے جو نیوٹن کی تحریروں کو ڈیجیٹل شکل میں محفوظ کرتا ہے۔
- لنک: http://www.newtonproject.ox.ac.uk/
- خلاصہ: اس ویب سائٹ پر نیوٹن کے اصلی خطوط اور ان کے مذہبی تجزیوں کے دستاویزات доступ ہیں، جو ان کی پیشگوئیوں کی گہرائی کو سمجھنے میں مدد دیتے ہیں۔
نیوٹن نے 2060ء کو کیوں آخری سال قرار دیا؟
نیوٹن نے اپنے ایک خط میں، جو 1704ء میں لکھا گیا اور ان کے انتقال کے بعد سامنے آیا، دنیا کے خاتمے کا سال 2060ء بتایا۔ ان کے مطابق یہ وہ وقت ہوگا جب "مسیح کی دوسری آمد" ہوگی، جس کے بعد دنیا یا تو ختم ہو جائے گی یا ایک نیا دور شروع ہوگا۔ نیوٹن نے اس سال کو حتمی نہیں بلکہ ایک ممکنہ نقطہ قرار دیا، لیکن ان کے حسابات نے اسے خاصی شہرت دی۔ یہ پیشگوئی ان کے سائنسی کام سے زیادہ ان کے مذہبی نظریات کی عکاسی کرتی ہے، جو اس دور کے تناظر میں ایک اہم بات ہے۔
حوالہ: "Isaac Newton’s Predictions: The Apocalypse in 2060" - Live Science
- تعارف: ایک معروف سائنسی ویب سائٹ جو نیوٹن کے غیر سائنسی کاموں پر بھی روشنی ڈالتی ہے۔
- لنک: https://www.livescience.com/
- خلاصہ: مضمون میں بتایا گیا کہ نیوٹن نے 2060ء کو بائبل کی تاریخی تشریح سے اخذ کیا، جو ان کے سائنسی نظریات سے مختلف تھا۔
حوالہ: "نیوٹن کے 300 سال پرانے خط میں سنسنی خیز انکشاف" - ایکسپریس اردو
- تعارف: پاکستان کا ایک بڑا اردو اخبار جو تاریخی موضوعات پر رپورٹس شائع کرتا ہے۔
- لنک: https://www.express.pk/story/2525128/
- خلاصہ: اس رپورٹ میں نیوٹن کے خط کا حوالہ دیا گیا جس میں انہوں نے 2060ء کو دنیا کے خاتمے سے جوڑا۔
نیوٹن کے حسابات کی تفصیل اور طریقہ کار
نیوٹن نے اپنی پیشگوئی کے لیے ایک مخصوص تاریخی نقطہ، یعنی 800ء میں مقدس رومن سلطنت کا قیام، کو بنیاد بنایا۔ انہوں نے "کتاب دانیال" کے باب 7 میں ذکر "1260 دن" کو علامتی طور پر 1260 سال سمجھا۔ اسے 800ء سے جوڑ کر انہوں نے حساب لگایا: 800 + 1260 = 2060ء۔ ان کا خیال تھا کہ یہ وہ وقت ہوگا جب دنیا میں بڑی تبدیلی آئے گی، شاید مسیح کی واپسی کے ساتھ۔ نیوٹن نے اسے ایک سائنسی تجزیے کی طرح پیش کیا، لیکن اس کی بنیاد مذہبی متن پر تھی۔
حوالہ: "Observations upon the Prophecies of Daniel and the Apocalypse of St. John" - Isaac Newton
- تعارف: نیوٹن کی یہ کتاب 1733ء میں شائع ہوئی، جو ان کے پیشگوئی کے نظریات کو بیان کرتی ہے۔
- لنک: https://archive.org/details/observationsupon00newt/
- خلاصہ: اس کتاب میں نیوٹن نے بائبل کے وقت کے ادوار کو تاریخی واقعات سے جوڑ کر 2060ء تک کا تخمینہ لگایا۔
حوالہ: "نیوٹن کی 300 برس پرانی پیشگوئی منظر عام پر" - جیو نیوز اردو
- تعارف: پاکستان کا ایک معروف نیوز چینل جو تاریخی دریافتوں پر تبصرہ کرتا ہے۔
- لنک: https://urdu.geo.tv/
- خلاصہ: اس مضمون میں نیوٹن کے 1260 سال کے حساب کی تفصیل دی گئی ہے۔
ماہرین کا نیوٹن کی پیشگوئی پر ردعمل
ماہرین کے مطابق نیوٹن کی یہ پیشگوئی ان کے سائنسی کارناموں سے زیادہ ان کے مذہبی جنون کا نتیجہ ہے۔ کچھ مورخین کہتے ہیں کہ نیوٹن خود اس پیشگوئی کے بارے میں پوری طرح پراعتماد نہیں تھے اور اسے ایک ممکنہ وقت کے طور پر پیش کیا۔ دوسرے اسے ان کے ذہنی دباؤ یا اس دور کے مذہبی ماحول سے جوڑتے ہیں۔ تاہم، یہ بات واضح ہے کہ نیوٹن کے لیے سائنس اور مذہب دو الگ چیزیں نہیں تھیں بلکہ ایک دوسرے سے جڑی ہوئی تھیں۔
حوالہ: "Isaac Newton: The Last Sorcerer" by Michael White
- تعارف: یہ کتاب نیوٹن کی زندگی کے مختلف پہلوؤں کو کھنگالتی ہے۔
- لنک: https://www.amazon.com/Isaac-Newton-Last-Sorcerer/dp/185702706X/
- خلاصہ: مصنف بیان کرتا ہے کہ نیوٹن کی پیشگوئی ان کے مذہبی عقائد کی گہرائی کو ظاہر کرتی ہے۔
حوالہ: "نیوٹن کے مذہبی خیالات جو خفیہ رہے" - بی بی سی اردو
- تعارف: بی بی سی کا ایک مضمون جو نیوٹن کے غیر روایتی نظریات پر روشنی ڈالتا ہے۔
- لنک: https://www.bbc.com/urdu/science-620/
- خلاصہ: اس میں بتایا گیا کہ نیوٹن نے اپنے بعض خیالات کو عوام سے چھپایا۔
کیا 2060ء واقعی دنیا کا آخری سال ہو سکتا ہے؟
سائنسی نقطہ نظر سے نیوٹن کی پیشگوئی کو درست نہیں مانا جا سکتا کیونکہ یہ قابل مشاہدہ ثبوتوں کے بجائے بائبل کی علامتی تشریح پر مبنی ہے۔ آج کے ماہرین فلکیات کہتے ہیں کہ دنیا کا خاتمہ سورج کے ایندھن ختم ہونے یا کائنات کے پھیلاؤ سے ہو سکتا ہے، لیکن یہ اربوں سال بعد کی بات ہے۔ تاہم، نیوٹن کی پیشگوئی کو تاریخی اور ثقافتی تناظر میں اہم سمجھا جاتا ہے کیونکہ یہ ایک عظیم سائنسدان کے ذہن کی پیچیدگی کو عیاں کرتی ہے۔
حوالہ: "Cosmos" by Carl Sagan
- تعارف: یہ کتاب کائنات کے مستقبل پر سائنسی نظریات پیش کرتی ہے۔
- لنک: https://www.amazon.com/Cosmos-Carl-Sagan/dp/0345539435/
- خلاصہ: سیگن بتاتے ہیں کہ کائنات کا خاتمہ اربوں سال بعد ممکن ہے، جو نیوٹن کے 2060ء سے متضاد ہے۔
حوالہ: "نیوٹن کی پیشگوئی اور سائنسی حقائق" - جنگ اخبار
- تعارف: پاکستان کا ایک بڑا اخبار جو تاریخی اور سائنسی موضوعات پر لکھتا ہے۔
- لنک: https://jang.com.pk/
- خلاصہ: مضمون میں کہا گیا کہ جدید سائنس نیوٹن کی پیشگوئی کو سنجیدہ نہیں لیتی۔
اختتام: نیوٹن کی پیشگوئی کی اہمیت
نیوٹن کی دنیا کے خاتمے کی پیشگوئی، جو 2060ء کو آخری سال قرار دیتی ہے، ان کے سائنسی اور مذہبی ذہن کے انوکھے امتزاج کی عکاسی کرتی ہے۔ اگرچہ یہ سائنسی طور پر قابل قبول نہیں، لیکن یہ اس دور کے فکری ماحول اور نیوٹن کی شخصیت کے مختلف رنگوں کو سمجھنے کے لیے اہم ہے۔ یہ پیشگوئی آج بھی لوگوں کے لیے تجسس کا باعث ہے اور ان کے عظیم ذہن کی وسعت کو ظاہر کرتی ہے۔