What is a deepfake technology?And how does it work?
ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کیا ہے اور کیسے کام کرتی ہے ،مکمل تفصیل
ڈیپ فیک ٹیکنالوجی ایک ایسی ٹیکنالوجی ہے جو ویڈیوز، تصاویر اور آڈیوز کو جوڑ توڑ کرنے کے لیے مصنوعی ذہانت (AI) کا استعمال کرتی ہے۔ اس ٹیکنالوجی کی مدد سے کسی دوسرے شخص کی تصویر یا ویڈیو کو استعمال کرتے ہوئے اس پر کسی دوسرے شخص کا چہرہ لگا کر تبدیل کیا جا سکتا ہے۔
ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کی بنیاد "جنریٹو ایڈورسئیل نیٹ ورک" (Generative Adversarial Network) نامی ایک الگورتھم پر ہے۔ یہ الگورتھم دو نیٹ ورک پر مشتمل ہوتا ہے: ایک "جنریٹر" اور ایک "ڈسکریمینیٹر"۔ جنریٹر نیا مواد پیدا کرتا ہے، جبکہ ڈسکریمینیٹر یہ جاننے کی کوشش کرتا ہے کہ پیدا کیا گیا مواد اصل ہے یا جعلی۔
جسے مختصر GAN بولا جاتا ہے اس کا استعمال کر کے آپ کسی انسان کے چہرے کے تاثرات تک کی نقل تیار کر سکتے ہیں جسے بالکل بھی نہیں پکڑا جا سکتا عام طور پر ،،
یا بہت مشکل سے پکڑا جا سکتا ہے کیونکہ یہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس چاہے جتنی جدید ہو چکی ہو وہ ایسے بنا تو سکتی ہے لیکن ابھی تک اس کا کوئی توڑ نہیں تلاش کیا جا سکتا ۔
اسی لیے فیسبک اور مائکروسافٹ مل کے کوئی ایسا سسٹم بنانے کی کوشش کر رہے ہیں جو اس چیز کا پتا چلا سکے کہ ویڈیو اصلی ہے یا نقلی تاکہ اس کی روک تھام کی جا سکے اور اپلوڈنگ سے پہلے ہی خارج کر دیا جائے ۔
اب بات کریں اس کے استعمال کی تو کوئی عام بندہ یہ کام بالکل بھی نہیں کر سکتا بلکہ ویڈیو میں موجود انسان کو نیا چہرہ ایک ایسا انسان ہی دے سکتا ہے جو آرٹیفشل انٹیلیجنس کے استعمال کے بارے میں جانتا ہو
۔کچھ عرصہ پہلے face app نامی ایک ایپ اس چیز کا ایک سادہ سا نمونہ تھی لیکن یہ ٹیکنالوجی اس سے کہیں زیادہ ہے ۔
ڈیپ فیک ٹیکنالوجی ، deepfake ، سے مواد بنانے کا طریقہ
ڈیپ فیک ٹیکنالوجی سے آڈیو یا ویڈیوز تیار کرنے کے لیے، جو انتہائی جدید ڈیپ لرننگ الگورتھم استعمال کیے جاتے ہیں انہیں"جنریٹو ایڈورسئیل نیٹ ورک" یا "جی اے این " کہا جاتا ہے۔ یہ امر یقینا عام افراد کے لیے باعث حیرت ہو گا کہ ڈیپ فیک کی ڈیٹیکشن کے لیے بھی یہی الگورتھم استعمال کیے جاتے ہیں۔
ڈیک فیک ویڈیو کی تیاری کے لیے زیر ِاستعمال سوفٹ ویئر کو ٹارگٹ سے متعلق متعدد معلومات فراہم کرنی ہوتی ہیں مثلا اس کے بولنے کا انداز، ہاتھوں اور چہرے کی حرکات، مثبت یا منفی رد عمل دینے کا انداز وغیرہ۔
اس کے لیے سوفٹ ویئر میں دو ویڈیوز داخل کی جاتی ہیں۔ ایک ٹارگٹ کی اور دوسری اس شخص کی ویڈیو جس سے الفاظ یا تاثرات ادا کروانے ہوں۔ سوفٹ ویئر ڈیپ لرننگ کرتے ہوئے چہرے کے خدوخال، دوران ِ گفتگو چہرے پر پڑنے والی لکیروں، شکنوں اور تاثرات وغیرہ سے متعلق اہم ڈیٹا اکھٹا کرتا ہے۔
اس کے بعد اگلے مرحلے میں حاصل شدہ ڈیٹا کو دوسرے شخص کے تجزیاتی ماڈل میں ڈی کوڈ کر دیا جاتا ہے۔ اسی طرح فیک آڈیوز تیار کرنے کے لیے متعلقہ سوفٹ ویئرز کی مدد سے کسی دوسرے کی آواز کے صوتی دھارے میں ترامیم کرکے ٹارگٹ کی آواز کی مشابہہ آواز حاصل کی جاتی ہے۔
ڈیپ فیک ٹیکنالوجی deepfake technology کو مختلف مقاصد کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
مثال کے طور پر، اسے تفریح، تعلیم اور تحقیق کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اسے سیاسی پروپیگنڈہ یا بدنیتی کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
ڈیپ فیک ٹیکنالوجی deepfake technology کی کچھ مثالیں یہ ہیں:
ایک ویڈیو جس میں کسی مشہور شخص کو کچھ ایسا کہتے ہوئے دکھایا جا رہا ہو جو اس نے کبھی نہیں کہا۔
ایک تصویر جس میں کسی شخص کا چہرہ کسی دوسرے شخص کے چہرے پر لگا ہوا ہو۔
ایک آڈیو جس میں کسی شخص کی آواز کسی دوسرے شخص کی آواز میں تبدیل ہو گئی ہو۔
ڈیپ فیک ٹیکنالوجی ایک طاقتور ٹول ہے جسے اچھے یا برے مقاصد کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس ٹیکنالوجی کے ممکنہ خطرات سے آگاہ رہنا ضروری ہے۔
ڈیپ فیک ٹیکنالوجی deepfake technology، کے خطرات میں یہ شامل ہیں:
غلط معلومات پھیلانا: ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کا استعمال غلط معلومات پھیلانے کے لیے کیا جا سکتا ہے۔ مثال کے طور پر، کوئی جعلی ویڈیو بنوا سکتا ہے جس میں کسی سیاسی رہنما کو کسی ایسے بیان دیتے ہوئے دکھایا جا رہا ہو جو اس نے کبھی نہیں دیا تھا۔ ایسی ویڈیو کو سوشل میڈیا پر شیئر کر کے لوگوں کو دھوکہ دینا آسان ہو جائے گا۔
سیاسی پروپیگنڈہ: ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کا استعمال سیاسی پروپیگنڈہ پھیلانے کے لیے بھی کیا جا سکتا ہے۔ مثال کے طور پر، کوئی جعلی ویڈیو بنوا سکتا ہے جس میں کسی سیاسی مخالف کو کسی ایسے عمل میں ملوث دکھایا جا رہا ہو جو اس نے کبھی نہیں کیا تھا۔ ایسی ویڈیو کو سوشل میڈیا پر شیئر کر کے لوگوں کو سیاسی مخالف کے خلاف اکسایا جا سکتا ہے۔
بدنیت: ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کا استعمال بدنیتی کے لیے بھی کیا جا سکتا ہے۔ مثال کے طور پر، کوئی جعلی ویڈیو بنوا سکتا ہے جس میں کسی شخص کو کسی ایسے عمل میں ملوث دکھایا جا رہا ہو جو اس نے کبھی نہیں کیا تھا۔ ایسی ویڈیو کو اس شخص کی زندگی کو تباہ کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
ڈیپ فیک ٹیکنالوجی deepfake technology ،،کے فوائد*
ڈیپ فیک ٹیکنالوجی،،deepfake technology، کے کچھ فوائد یہ ہیں:
* **تفریح:** ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کو فلموں، ٹیلی ویژن شوز اور ویڈیو گیمز میں استعمال کیا جا سکتا ہے تاکہ تخلیقی صلاحیتوں کو بڑھایا جا سکے۔ مثال کے طور پر، ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کی مدد سے کسی مشہور شخص کو کسی پریوں کی کہانی میں ڈالنا یا کسی تاریخی واقعے میں شامل کرنا ممکن ہے۔
* **تعلیم:** ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کو تعلیمی مقاصد کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ مثال کے طور پر، ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کی مدد سے کسی لیبارٹری تجربے کو دوبارہ پیش کیا جا سکتا ہے یا کسی تاریخی واقعے کو سمجھانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
* **تحقیق:** ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کو تحقیق کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ مثال کے طور پر، ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کی مدد سے کسی بیماری کے اثرات کا مطالعہ کیا جا سکتا ہے یا کسی زبان کی مہارت کو بڑھانے میں مدد کی جا سکتی ہے۔
ڈیپ فیک ٹیکنالوجی ،deepfake technology ،کے نقصانات*
ڈیپ فیک ٹیکنالوجی،deepfake technology ،کے کچھ نقصانات یہ ہیں:
* **غلط معلومات پھیلانا:** ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کی بدولت جعلی خبریں اور پروپیگنڈا پھیلانا آسان ہو گیا ہے۔ مثال کے طور پر، ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کی مدد سے کسی سیاسی رہنما کو کچھ ایسا کہتے ہوئے دکھایا جا سکتا ہے جو اس نے کبھی نہیں کہا۔
* **بدنیت:** ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کی بدولت کسی شخص کی زندگی کو تباہ کرنے کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ مثال کے طور پر، ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کی مدد سے کسی شخص کو کسی غیر اخلاقی یا مجرمانہ کارروائی کرتے ہوئے دکھایا جا سکتا ہے۔
ڈیپ فیک ٹیکنالوجی ،deepfake technology، سے بچنے کے لیے درج ذیل اقدامات کیے جا سکتے ہیں:
کسی ویڈیو یا تصویر کو دیکھتے وقت اس کی اصلیت پر سوال اٹھائیں۔ اگر کوئی ویڈیو یا تصویر آپ کے لیے عجیب یا غیر معمولی لگتی ہے، تو اس کی تصدیق کرنے سے پہلے اسے شیئر نہ کریں۔
کسی آڈیو کو سنتے وقت اس کی اصلیت پر سوال اٹھائیں۔ اگر کوئی آڈیو آپ کے لیے عجیب یا غیر معمولی لگتی ہے، تو اس کی تصدیق کرنے سے پہلے اسے شیئر نہ کریں۔
ڈیپ فیک ٹیکنالوجی،deepfake technology، سے بنی ویڈیوز یا آڈیو،یا تصاویر کو شناخت کرنے کا طریقہ کیا ہے ؟
ڈیپ فیک (Deepfake) ٹیکنالوجی سے بنائی گئی ویڈیوز، آڈیو، یا تصاویر کو شناخت کرنا ایک چیلنج ہے، لیکن تکنیکی طریقے اور ٹولز کا استعمال کرتے ہوئے یہ ممکن ہے۔ ڈیپ فیک کا مقصد عام طور پر حقیقت کو نقل کرنا یا دوسرے لوگوں کو بے وقوف بنا کر ان کی تشہیر کرنا ہوتا ہے۔ اس لیے اس کی شناخت کے لیے مختلف طریقے استعمال کیے جاتے ہیں۔
---
ڈیپ فیک کی شناخت کے طریقے:
1. (بصری) علامات کی جانچ:
ڈیپ فیک ویڈیوز یا تصاویر میں کچھ عام خرابیاں یا غلطیاں نظر آتی ہیں۔ ان کو دیکھ کر آپ شک کر سکتے ہیں:
- غیر قدرتی حرکتیں: چہرے کی اظہار، چشم، یا منہ کی حرکتیں غیر قدرتی لگ سکتی ہیں۔
- روشنی یا رنگ کی غلطیاں: تصویر یا ویڈیو میں روشنی کا نظام غلط ہو سکتا ہے، جیسے کہ چہرے پر سایہ یا چمک غیر قدرتی ہو۔
- جھانکی یا بلوری حالت: تصویر کے کچھ حصے میں جھانکی یا بلوری حالت نظر آ سکتی ہے، خاص طور پر چہرے کے گرد۔
- غیر موزوں باڈی پوز: کبھی کبھی چہرہ صحیح لگتا ہے لیکن باڈی کی پوز غلط یا غیر قدرتی ہوتی ہے۔
---
2. آڈیو کی جانچ:
ڈیپ فیک آڈیو کی شناخت کے لیے بھی کچھ نشانیاں ہیں:
- غیر قدرتی آواز: آواز میں کسی شخص کی اصل آواز سے فرق ہو سکتا ہے، خاص طور پر اگر وہ زیادہ پیچیدہ الفاظ یا جملے بول رہا ہو۔
- وقفے یا غلط تلفظ: آڈیو میں غیر قدرتی وقفے یا غلط تلفظ نظر آ سکتے ہیں۔
- بیک گراؤنڈ نویز: ڈیپ فیک آڈیو میں بیک گراؤنڈ میں غیر قدرتی نویز یا خاموشی ہو سکتی ہے۔
---
3. ٹیکنیکل ٹولز کا استعمال:
کئی سافٹ ویئر اور آن لائن ٹولز موجود ہیں جو ڈیپ فیک کی شناخت کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔ یہ ٹولز AI کی مدد سے تصاویر یا ویڈیوز کا تجزیہ کرتے ہیں۔ کچھ مشہور ٹولز درج ذیل ہیں:
- Deepware Scanner: یہ ایک آن لائن ٹول ہے جو ویڈیوز کو ڈیپ فیک ہونے کی شناخت کرتا ہے۔
- Sensity AI: یہ ٹول بھی ڈیپ فیک ویڈیوز کی شناخت کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
- Microsoft Video Authenticator: یہ ٹول تصاویر اور ویڈیوز میں غیر قدرتی ترمیم کی شناخت کرتا ہے۔
- Truepic: یہ ٹول تصاویر کی اصلیت کی تصدیق کرتا ہے۔
---
4. میٹا ڈیٹا کی جانچ:
ہر تصویر یا ویڈیو کے ساتھ میٹا ڈیٹا (Metadata) جڑا ہوتا ہے، جو اس کی اصلیت کے بارے میں معلومات فراہم کرتا ہے۔ اس میں شامل ہیں:
- تصویر یا ویڈیو کی تاریخ اور وقت۔
- جہاں تصویر لی گئی تھی (GPS کوآرڈینیٹس)۔
- استعمال کردہ ڈیوائس کی معلومات۔
اس کی مدد سے پتہ چلا سکتا ہے کہ ویڈیو یا تصویر کسی اور سے ترمیم شدہ ہے یا نہیں۔
---
5. AI کی مدد سے تجزیہ:
AI کی مدد سے ڈیپ فیک کی شناخت کرنے کے لیے متعدد الگورتھم استعمال کیے جاتے ہیں۔ ان میں شامل ہیں:
- Face Landmark Detection: یہ الگورتھم چہرے کی ہر ڈیٹیل کو تجزیہ کرتا ہے اور غیر قدرتی تبدیلیوں کی شناخت کرتا ہے۔
- Pixel-Level Analysis: تصویر کے پکسل کی سطح پر تجزیہ کرتا ہے تاکہ غیر قدرتی ترمیم کی نشانیاں معلوم کی جا سکیں۔
---
6. سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی مدد:
سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیسے فیس بک، ٹویٹر، اور یوٹیوب نے ڈیپ فیک کی شناخت کے لیے خود کار سسٹم لگائے ہیں۔ ان پلیٹ فارمز پر اپلوڈ ہونے والی ویڈیوز اور تصاویر کو AI کی مدد سے جانچا جاتا ہے۔ اگر کوئی ویڈیو یا تصویر ڈیپ فیک ہے تو وہ اسے ہٹا دیتے ہیں یا اس کے بارے میں اعلان کرتے ہیں۔
---
# 7. انسانی تجزیہ:
اگر آپ کو کوئی ویڈیو یا تصویر شک کی نگاہ سے دیکھتے ہیں تو آپ اس کی حقیقت کو سمجھنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔ اس کے لیے:
- ویڈیو کو بار بار دیکھیں اور چھوٹی سی غلطیاں تلاش کرنے کی کوشش کریں۔
- اگر ویڈیو میں کوئی معروف شخصیت ہے تو اس کی اصل ویڈیو سے موازنہ کریں۔
---
نتیجہ:
ڈیپ فیک کی شناخت کے لیے آپ کو بصری علامات کی جانچ، آڈیو کی تحلیل، ٹیکنیکل ٹولز کا استعمال، میٹا ڈیٹا کی جانچ، اور AI کی مدد سے تجزیہ کرنا چاہیے۔ یہ تمام طریقے ملانے سے آپ کو درست نتیجہ معلوم ہو سکتا ہے۔
اسی بلاگ کے یو ٹیوب چینل کا لنک
harfalfaz.@youtube.com
فیاض بخآری